حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے خلیج فارس کی سکیورٹی کے حوالے سے منعقد ہونے والی سلامتی کونسل کی ورچوئل میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران خطے کے اندر اسلحے کی دوڑ شروع نہیں کرنا چاہتا۔
محمد جواد ظریف نے ایران پر عائد سلامتی کونسل کی اسلحہ جاتی پابندیوں کے خاتمے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ باوجود اس کے کہ ایران پر عائد یہ پابندیاں ختم ہو چکی ہیں، ایران وسیع پیمانے پر اسلحہ خریدنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
انہوں نے امریکہ و یورپ کی جانب سے خطے کے اندر وسیع پیمانے پر اسلحہ بیچے جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سال 2014ء سے 2018ء کے دوران پوری دنیا میں بیچے جانے والے اسلحے کا ایک چوتھائی خطے کے ممالک کو دیا گیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارے اکثر ہمسایہ ممالک امن و امان اور گفتگو کر ترجیح دیتے ہیں۔